پاکستان

واہگہ بارڈر پاکستانیوں کی واپسی کیلئے کھلا ہوا ہے، دفتر خارج

دفتر خارجہ نے بھارتی میڈیا کی ان رپورٹس کو مسترد کردیا جن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں مہلک حملے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہونے والے کشیدہ جغرافیائی سیاسی حالات کے باعث واہگہ بارڈر شہریوں کی واپسی کے لیے بند کر دیا ہے۔

22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر سیاح تھے، جو کہ 2000 کے بعد سے خطے میں ہونے والے سب سے مہلک حملوں میں سے ایک ہے۔

ایک روز قبل ’ٹائمز آف انڈیا‘ کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان نے واہگہ بارڈر پر گیٹ کھولنے سے ’انکار‘ کردیا جس سے درجنوں پاکستانی ’سفارتی تعطل کے باعث متنازع علاقے میں پھنس گئے ہیں۔‘

وزارت خارجہ نے بھارت سے واپس آنے والے پاکستانی شہریوں کے لیے واہگہ بارڈر کراسنگ کی دستیابی کے بارے میں میڈیا کے سوالات کا جواب دیا۔

اس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستانی شہریوں کے ویزے منسوخ کرنے کا بھارتی فیصلہ سنگین انسانی چیلنجز پیدا کر رہا ہے۔‘

بیان میں کہا گیا کہ ’نازک صحت کے حامل بہت سے مریضوں کو اپنا علاج مکمل کیے بغیر پاکستان واپس آنا پڑا۔ مزید برآں، خاندانوں کے تقسیم ہونے اور بچوں کے اپنے والدین میں سے کسی ایک سے جدا ہونے کی اطلاعات ہیں۔‘

دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ واہگہ-اٹاری بارڈر سے گزرنے کی آخری تاریخ 30 اپریل 2025 تھی۔

بیان میں کہا گیا کہ ’اس تناظر میں، ہم میڈیا کی ان رپورٹس سے آگاہ ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ کچھ پاکستانی شہری اٹاری میں پھنسے ہوئے ہیں۔‘

دفتر خارجہ نے کہا کہ ’اگر بھارتی حکام ہمارے شہریوں کو اپنی طرف سے سرحد پار کرنے کی اجازت دیتے ہیں تو ہم ان کے استقبال کے لیے تیار ہیں، جبکہ واہگہ بارڈر مستقبل میں بھی پاکستانی شہریوں کے لیے کھلا رہے گا۔‘

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button