
خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ ترمیمی بل اور افغانستان کے ساتھ مذاکرات اور افغان مہاجرین وطن واپسی سے متعلق دوقراردادیں متفقہ طور پر منظور کرلی گئیں، زیرالتوا مقدمات اور ججوں کی تعداد سے متعلق رپورٹ جمع کرائی گئی۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کےاجلاس میں خیبرپختونخوا رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2013 میں مزید ترمیم کا بل منظور کرلیا گیا، جس کے تحت انفارمیشن کمیشن سے متعلق معاملات کو سول کورٹ کے دائرہ اختیار سے استثنیٰ دے دیا گیا ہے۔
اسمبلی اجلاس میں منظور کردہ ترمیم کے تحت سول کورٹ کو انفارمیشن کمیشن کی طرف سے اُٹھائے گئے معاملات کی سماعت کا اختیار نہیں ہوگا۔
معلومات نہ ملنے پر متاثرہ شخص ہائی کورٹ سے 45 دن کے اندر رجوع کا کرسکے گا۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں افغانستان کے ساتھ مذاکرات اور افغان مہاجرین وطن واپسی سے متعلق دو قراردادیں متفقہ طور پر منظور کرلی گئیں۔
دونوں قراردادیں حکومتی رکن اسمبلی میاں شرافت نے پیش کیں، پہلی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کو افغانستان سے مذاکرات کا اختیار دیاجائے۔
دوسری قرارداد میں کہا گیا ہے کہ وفاق افغان مہاجرین کی وطن واپسی کی مدت میں مناسب توسیع کرے اور افغان مہاجرین کو راضاکارانہ طور واپسی کے لیے مزید وقت دے۔
قراداد میں مزید کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا کئی دہائیوں سے دہشت گردی کا شکار ہے، جس سے دونوں ممالک کے عوام میں نفرت پھیلی ہے۔