امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دوسرے دورِ صدارت کا پہلا بین الاقوامی دورہ کرتے ہوئے سعودی عرب روانہ ہو گئے ہیں، جہاں وہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سمیت خلیجی ممالک کے دیگر رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔ اس دورے کا مقصد اقتصادی، دفاعی، اور جوہری معاہدوں کو فروغ دینا ہے۔
ریاض میں منعقد ہونے والے سعودی-امریکی سرمایہ کاری فورم میں امریکی ٹیکنالوجی اور مالیاتی شعبے کے کئی اہم رہنما، بشمول Nvidia کے سی ای او جینسن ہوانگ اور BlackRock کے لیری فنک، شرکت کریں گے۔ اس فورم میں ایک کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدوں کی توقع کی جا رہی ہے، جن میں مصنوعی ذہانت، سیمی کنڈکٹر، توانائی اور دفاعی سازوسامان شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق، ٹرمپ اور بن سلمان کے درمیان ایک سول نیوکلیئر معاہدے پر بھی بات چیت ہو گی، جس کے تحت سعودی عرب کو محدود پیمانے پر یورینیم افزودگی کی اجازت دی جائے گی، جو علاقائی سطح پر حساسیت کا باعث بن سکتا ہے۔
ٹرمپ دورے کے دوران ایران، یمن اور غزہ کی صورتحال پر بھی بات کریں گے،