
پولیس ذرائع نے بتایا کہ فرانس کے شہر لیون میں قرآن کریم کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں مسجد سے ایک ملعون شخص نے قرآن پاک کا نسخہ چرایا اور اسے نذر آتش کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی ’ کے مطابق رون علاقے کی مساجد کی کونسل نے کہا کہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب ایک شخص مسجد میں داخل ہوا، اس نے قرآن پاک کا ایک نسخہ لیا، اسے نذر آتش کیا اور پھر فرار ہو گیا۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
یورپی یونین میں سب سے بڑی مسلمان کمیونٹی فرانس میں رہائش پذیر ہے، جبکہ اسرائیل اور امریکا سے باہر سب سے زیادہ یہودی بھی یہیں آباد ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لندن میں ترک قونصل خانے کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والے ملعون کو مجرم قرار دے دیا گیا تھا، اس فیصلے کو ناقدین نے منسوخ شدہ توہین مذہب کے قانون کی بحالی قرار دیا تھا۔
لندن کی ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ عدالت نے فروری میں لندن میں ترک قونصل خانے کے باہر قرآن پاک کے نسخے کی بے حرمتی کے الزام میں ملزم پر 240 پاؤنڈ (325 ڈالر) کا جرمانہ عائد کیا تھا۔
ملزم کے وکیل نے دلیل دی تھی کہ یہ مقدمہ توہین مذہب کے اس قانون کو واپس لانے کی کوشش کے مترادف ہے جو انگلینڈ میں 2008 میں منسوخ کر دیا گیا تھا۔
ملزم نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر کہا تھا کہ وہ ترک حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے تھے اور جب ہاتھ میں پکڑی کتاب کو لہرا رہے تھے، تو اس دوران ایک شخص نے چاقو سے ان پر حملہ کیا اور انہیں لاتیں ماری تھیں۔
جج نے کہا تھا کہ جہاں آپ نے قرآن پاک کے نسخے کو نذر آتش کیا، آپ کے اقدامات انتہائی اشتعال انگیز تھے اور آپ نے بدزمانی بھی کی جو جزوی طور پر مذہب کے پیروکاروں سے نفرت کی وجہ سے تھی۔