
ایک اسرائیلی اہلکار کے مطابق اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے حماس کے خلاف اپنی فوجی کارروائی کو وسعت دینے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے جس میں غزہ پر ‘قبضہ’ شامل ہے۔
اس منصوبے کے تحت غزہ کے 21 لاکھ فلسطینیوں کو جنوب کی طرف منتقل کرنے کے بارے میں بھی کہا گیا ہے جس سے انسانی بحران مزید سنگین ہو سکتا ہے۔
سرکاری اہلکار کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے اس کو ’شاندار منصوبہ‘ قرار دیا ہے کیونکہ یہ حماس کو شکست دینے کے مقاصد حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی کو ممکن بنائے گا۔
اسرائیلی کابینہ نے اصولی طور پر پرائیویٹ کمپنیوں کے ذریعے انسانی امداد کی فراہمی اور تقسیم کے منصوبے کی بھی منظوری دی ہے جس سے اقوام متحدہ کے مطابق دو ماہ کی ناکہ بندی ختم ہو جائے گی جس سے غزہ میں خوراک کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔