سائنس

پاکستانی طلبہ نے ترکیہ کے ’ ٹیکنوفیسٹ ایرو اسپیس فیسٹیول ’ میں پہلا انعام جیت لیا

پاکستانی مڈل اسکول کے طلبہ کی ایک ٹیم نے ترک جمہوریہ شمالی قبرص میں منعقدہ ’ ٹیکنوفیسٹ ایرو اسپیس فیسٹیول ’ میں سوشل انوویشن کیٹیگری میں پہلا انعام جیت لیا۔

ڈان نیو زکے مطابق ٹیکنوفیسٹ ایرو اسپیس فیسٹیول کی ویب سائٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق، ٹیکنوفیسٹ ترکی کا پہلا اور واحد ایرو اسپیس اور ٹیکنالوجی فیسٹیول ہے جو ترکی میں قومی ٹیکنالوجی کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے والی کئی تنظیموں کے اشتراک سے منعقد کیا جاتا ہے۔

گزشتہ سال، یہ مقابلہ استنبول، انقرہ اور ازمیر میں ہوا، جس میں مستقبل کے اہم نکات کے مطابق 41 کیٹیگریز پر محیط ٹیک مقابلے منعقد ہوئے، ان مقابلوں میں ترکی کے تمام 81 صوبوں اور 96 ممالک سے 333,00 سے زیادہ ٹیموں اور 10 لاکھ سے زیادہ افراد نے درخواستیں جمع کرائیں۔

پاک-ترک معارف انٹرنیشنل اسکولز اینڈ کالجز نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں اعلان کیا، ’ اسما فاطمہ اور عنایہ خان نے اپنی ٹیچر گوہر خورشید کے ساتھ ٹیکنوفیسٹ 2025 میں ترکی کے صدر طیب اردگان سے ملاقات کی تاکہ وہ اپنا پہلا انعام وصول کر سکیں۔’

ان کے پروجیکٹ ’ٹیٹراپلیجک کے لیے ایموشن ڈیٹیکٹر گیجٹ‘ نے مڈل اسکول کے طلبا کے لیے سوشل انوویشن کا مقابلہ جیتا۔

فیسٹیول کی ویب سائٹ پر بتایا گیا، ’ ایوارڈ کی تقریب کے دوران، 22 ممالک سے 47000 سے زیادہ درخواست گزاروں میں سے منتخب ہونے والے6 ممالک کی 268 فائنلسٹ ٹیموں اور 1083 حریفوں میں سے فاتحین کا اعلان کیا گیا۔’

اپنی جیت کے بعد ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے، عنایا نے کہا: ’ ٹیکنوفیسٹ میں میرا تجربہ غیر معمولی تھا، بہت سارے شاندار پروجیکٹس تھے، اور مقابلہ سخت تھا۔’

عنایا نے مزید کہا کہ انہوں نے ’ اپنے پروجیکٹ میں اپنا دل لگا دیا اور اس کا صلہ ملا’۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام چیلنجز، بالخصوص وہ لمحات جب ہم نے سوچا کہ ہم کبھی اس سے نہیں گزر پائیں گے، سب قابل قدر تھے۔

عنایا کا کہنا تھا کہ یہ ہماری ٹیم، اسکول اور ہمارے ملک کے لیے ایک بہت بڑی جیت ہے، ہم صرف ایک فتح کا جشن نہیں منا رہے بلکہ ہم جدت کی طاقت اور پاکستان کی نوجوان نسل پر جو اثر ڈال سکتے ہیں اس کا جشن منا رہے ہیں۔’

ان کی ٹیچر گوہر خورشید نے اس جیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا، ’ یہ ایک یاد دہانی ہے کہ محنت، عزم اور تھوڑی سی جدت کے ساتھ کچھ بھی ممکن ہے۔’

گوہر خورشدی نے مزید کہا کہ جیتنے والا پروجیکٹ لسانی طور پر مفلوج افراد کو ان کے جذبات سمجھنے میں مدد کرنے پر مرکوز ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال، پاکستانی طلبا کی ایک ٹیم نے 54 ویں ’ بین الاقوامی فزکس اولمپیاڈ’ میں تین کانسی کے تمغے جیتے تھے، جو 21 سے 28 جولائی تک اصفہان، ایران میں منعقد ہوا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button