جرائم

خیبرپختونخواہ میں احتساب بیورو کی بڑی کارروائی, ڈمپر ڈرائیور کے اکاؤنٹس سے ساڑھے 4 ارب برآمد

قومی احتساب بیورو کی بڑی کارروائی خیبرپختونخواہ کے سرکاری بینک اکاؤنٹس میں اربوں روپوں کی خرد برد مالی بدعنوانی سامنے آنے کے بعد 46 سے زائد بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیئے گئے۔

نیب ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر ایک ڈمپر ڈرائیور ممتاز کے اکاؤنٹس میں ساڑھے 4 ارب روپے پائے گئے جس کے خلاف نیب نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ان اکاؤنٹس کو منجمد کر دیا۔

بتایا گیا ہے کہ ممتاز ڈرائیور نے ایک فرضی کمپنی بنا رکھی تھی مجموعی طور اس ڈرائیور کے اکاؤنٹس میں سے 7 ارب روپے کی رقم مشکوک قرار دی جا رہی ہے ۔جبکہ تحقیقات کے دوران یہ بھی علم ہوا کہ ضلعی سرکاری اکاؤنٹس میں سے تقریبا 1 ہزار جعلی چیکس بھی جاری ہوئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چئیرمین نیب کو کوہستان میں بڑے پیمانے پر جعلی سازی کرپشن کا علم ہوا جس کے بعد وسیع پیمانے پر تحقیقات شروع کر کے کارروائی شروع کی گئی۔

ذرائع نے بتایا کہ عمومی طور پر ایک ضلع کا سالانہ ترقیاتی بجٹ 50 کروڑ سے ڈیڑھ ارب تک ہوتا ہے لیکن ریکارڈ کے مطابق ہر ضلع سے کئی گنا زیادہ رقم جعلی چیکس کے ذریعے نکلوائی گئی۔ضلع کے اکاؤنٹس آفیسر ڈی اے او نے جنرل فنانشل روز جی ایف آر کی کھلی خلاف ورزی کی مختلف ٹھیکیداروں نے جعلی بلز جمع کرائے جس میں اعلی سرکاری افسران ملوث ہیں۔سرکاری بینکوں کی رقوم کو نجی بینکوں میں منتقل کیا گیا۔

نیب نے کمیونیکیشن اینڈ ورکس ڈیپارٹمنٹ کا ریکارڈ بھی قبضہ میں لے لیا ہے ۔نیب نے محکمہ پولیس کے ذریعے 30 افراد کو نوٹسز جاری کر کے طلب کیا ہے جن سے تفتیش کی جائے گی۔تاہم اس حوالے سے متعلقہ ٹھیکیداروں کا موقف ہے کہ نیب کو بڑی غلطی فہمی ہے قوانین کے مطابق کمپنیاں چلا رہے ہیں غبن خرد برد کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا!

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button