
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی خواہش و ہدایت پر کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (سی سی ڈی)قائم کرنے کی سمری پر گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے پنجاب اسمبلی سے منظوری کے بعد دستخط کردیئے ہیں۔ترقی یافتہ ممالک کی طرح پنجاب میں ہر نوعیت کے جرم کو روکنے اور جرائم پیشہ افراد کا جدید اور سائنسی خطوط کے مطابق مقابلہ کرنے کیلئے فورس کے جوان بغیر یونیفارم عام شہریوں کے درمیان موجود رہ کر جرائم پیشہ افراد کیخلاف کارروائی کریں گے۔ لہٰذا سی سی ڈی کی افادیت اور ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کے قیام کیلئے اقدامات تیزکردیئے گئے ہیں۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق ایڈیشنل آئی جی پی سی سی ڈی، پنجاب سی سی ڈی کے کام اور کارکردگی کی نگرانی کرے گا، اِس ضمن میں دبنگ اور لائق آفیسر سہیل ظفر چٹھہ کو ایڈیشنل آئی جی پنجاب کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ تعینات کردیاگیا ہے، اِن کے پاس اختیار ہوگا کہ وہ قواعد/قانون کے تحت کنٹریکٹ کی بنیاد پر (قابل توسیع) کسی اہلکار؍ افسر کی تقرری یا دوبارہ تقرری کر سکیں گے۔
فورس کے قواعد کے مطابق آئی جی پی/پی پی او کسی بھی کیس کو تفتیش کے لیے سی سی ڈی کو منتقل کر سکتے ہیں۔
ایڈیشنل کی درخواست پر آئی جی پی؍پی پی او پنجاب، آئی جی پی سی سی ڈی کسی بھی کیس کو سی سی ڈی کو منتقل کر سکتا ہے۔ایڈیشنل آئی جی پی سی سی ڈی سی سی ڈی کے اندر کسی بھی تفتیش کو تبدیل کر سکتا ہے اور پنجاب میں کہیں بھی تعینات کسی بھی سی سی ڈی افسر کو تفتیش تفویض کر سکتا ہے۔
کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ
آپریشن ونگ، انویسٹی گیشن ونگ، ٹیکنیکل ونگ اور مانیٹرنگ ونگ پر مشتمل ہوگا۔
آپریشنز ونگ:
ہر طرح کے جرائم، مثلاً دراندازی اور منظم جرائم کے خلاف آپریشنل حکمت عملی تیار کرکے آپریشن کریگا، مشتبہ مجرموں کو انویسٹی گیشن ونگ کے حوالے کریگا۔
انویسٹی گیشن ونگ:
آپریشن ونگ ، ڈکیتی قتل، ڈکیتی، عصمت دری، اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری، ٹارگٹ اور کنٹریکٹ کلنگ، گاڑی چوری و گاڑی چھیننا، منشیات کی سمگلنگ، بین الاضلاع یا بین الصوبائی گروہ کی گرفتاری، ہتھیارکی نمائش اور فائرنگ، سنگین اور منظم جرم جہاں موبائل فون، الیکٹرانک آلات یا انٹرنیٹ کا استعمال ہو۔کیخلاف تحقیقات کریگا اسی ونگ کے ذمے مقدمات کا اندراج، استغاثہ،چالان کی تیاری،مفروروں کا سراغ لگانا اور پکڑنا، شامل ہیں۔
یہ ونگ پہلے سے موجود فنگر پرنٹس، ڈی این اے اور ڈیجیٹل ڈیٹا بھی جمع کریگا ۔
ٹیکنیکل ونگ:
مجرموں کے ڈیٹا بیس کی دیکھ بھال کریگا اور جدید ڈیٹابیس جس میں کال ریکارڈنگ، سہولت کاری ،مجرموں کے فنانسرز اور خاندانوں کا ریکارڈ بطور ڈیجٹل ڈیٹا محفوظ کریگا۔ ونگ کے ذمے آڈیو؍ویڈیو نگرانی، خاکہ ڈرائنگ سیکشن، تکنیکی آلات کی دیکھ بھال، اور جیو فینسنگ بھی ہوگی۔
مانیٹرنگ ونگ:
سنگین خطرے والے مجرموں کی رہائی کے بعد نگرانی کریں، تاہم ان مجرموں کی ای ٹیگنگ قانونی احاطہ کے ساتھ مشروط ہوگی۔ جیلوں سے رہائی پانیوالے افراد کی نگرانی کریں گے۔
ٹریننگ ونگ:
(1) منظم جرائم کی تفتیش کے کورسز اور تربیت کا اہتمام کریگا جس میں ذہانت ، تجزیہ، تکنیک، پولیس کا کام، سائبر کرائم، آئی ٹی کی بھی ٹریننگ شامل ہیں۔