دنیا

ایران اور افغانستان سمیت 12 ممالک کے شہریوں پر امریکا میں داخلے پر پابندی لگادی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران، افغانستان اور یمن سمیت 12 ممالک کے عوام پر امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کردی، ٹرمپ نے کہا کہ یہ اقدام کولوراڈو میں یہودی احتجاج پر کیے گئے حملے کے بعد اُٹھایا گیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو سفری پابندیوں کے ایک نئے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس کا اطلاق ایران، افغانستان اور یمن سمیت12 ممالک پر ہوگا، یہ اقدام اُن متنازع پالیسیوں میں سے ایک کی واپسی ہے جو ان کے پہلے دورِ صدارت میں بھی متعارف کی گئی تھیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ یہ اقدام کولوراڈو میں یہودی احتجاج پر کیے گئے عارضی فلیم تھروور حملے کے بعد اُٹھایا گیا ہے، جس کا الزام امریکی حکام نے ایک ایسے شخص پر عائد کیا ہے جو ان کے مطابق ملک میں غیرقانونی طور پر مقیم تھا۔

نئی پابندی کے تحت افغانستان، میانمار، چاڈ، جمہوریہ کانگو، استوائی گنی، اریٹیریا، ہیٹی، ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن کے شہریوں پر امریکا آنے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے، اس کے علاوہ سات ممالک کے شہریوں پر جزوی پابندی بھی عائد کی گئی ہے جن میں برونڈی، کیوبا، لاؤس، سیرالیون، ٹوگو، ترکمانستان اور وینزویلا شامل ہیں تاہم ان ممالک کے بعض شہریوں کو عارضی ورک ویزوں کی اجازت دی جائے گی۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق، یہ پابندیاں پیر سے نافذ العمل ہوں گی، صدر ٹرمپ نے اوول آفس سے ایکس پر جاری کردہ ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ’کولوراڈو، بولڈر میں حالیہ دہشت گرد حملے نے یہ واضح کر دیا ہے کہ وہ غیر ملکی شہری، جن کی درست طریقے سے جانچ نہ کی جائے، امریکا کے لیے شدید خطرہ بن سکتے ہیں‘۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button