
لاکھوں افراد فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے مقدس شہر مکہ میں پہنچ گئے، حکام حجاج کرام کے لیے بہترین انتظامات کرنے کے ساتھ ساتھ غیرقانونی طور پر شہرمیں داخل ہونے والے افراد کے خلاف کارروائیوں میں بھی مصروف ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق حج انتظامیہ وہاں موجود زائرین کو گرمی سے بچانے کے لیے ہرممکن کوششیں کر رہی ہے تاکہ گزشتہ برس جب 1300 سے زائد حجاج گرمی کی شدت کے باعث جاں بحق ہوگئے تھے اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات اٹھائے جارہےہیں۔
حج ایسا مقدس فریضہ ہے جسے مسلمانوں پر زندگی میں ایک بار پورا کرنا فرض قرار دیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق دنیا بھر سے اب تک 13 لاکھ سے زائد زائرئن سعودی عرب پہنچ چکے ہیں، جس کے لیے انتظامات کو بہتر بنانے اور مسلسل لوگوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے 40 مختلف حکومتی ادارے اور 2 لاکھ 50 ہزار سے افسران و اہلکار مخلتف فرائض کے انجام دہی میں مصروف ہیں۔
وزیر حج توفیق ال رابعیہ نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حجاج کے لیے 50 ہزار اسکوائر میٹر کے علاقے کو شیڈز لگا کر گرمی سے بچانے کی کوشش کی گئی ہے، میڈیکل اسٹاف کی بڑی تعداد میں موجودگی کے ساتھ ساتھ دوائیوں کی بروقت دستیابی کو بھی یقینی بنانے کیلیے اقدامات کیے گئے ہیں جبکہ 400 کولنگ یونٹس بھی قائم کر دیئے گئے ہیں۔
وزیرِحج کے مطابق زائرین کی بڑی تعداد یہاں موجود ہے تو اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو نقل و حرکت کو دیکھنے کے لیے ڈرونز اور جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لیا گیا ہے۔
فلپائن سے آئے ایک زائر عبدالمجید آتی نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’اللہ کا خاص کرم ہے، ہم یہاں انتہائی اطمینان اور محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔
نائیجیریا سے آئے عبدالحامد نے کہا کہ دوسری مرتبہ حج کرنے کا شرف حاصل ہوا، جس پر بہت زیادہ خوش ہوں، یہاں کا موسم بہت زیادہ گرم ہے، باہر نکلتے ہوئے احتیاط برتنی پڑتی ہے۔