
مستونگ میں اختر مینگل نے کہا کہ حکومت کودی گئی ڈیڈلائن ختم ہوگئی، دھرنے کے شرکاء کل کوئٹہ کی طرف لانگ مارچ کریں گے۔ دوسری جانب بی این پی قافلے کو کوئٹہ میں داخلے سے روکنے کیلئے انتظامیہ کے اقدامات جاری ہیں۔ قومی شاہراہ لکپاس اور دشت میں مختلف مقامات پر خندقین کھودی جارہی ہیں۔ مستونگ اور مختلف مقامات کو کنٹینرز لگا کر سیل کیا جارہا ہے۔
بی این پی اور حکومت کے مذاکرات پھر ناکام
ترجمان بی این پی کے مطابق حکومتی وفد کے ساتھ رات کو ہونے والے مذاکرات پھر ناکام ہوگئے۔ حکومتی وفد میں صوبائی وزرا بخت کاکڑ، ظہور بلیدی اور عبدالصمد گورگیج شامل تھے۔ سردار اختر مینگل کا کہنا ہے کہ گرفتار خواتین کی رہائی تک بی این پی کا دھرنا اور مارچ جاری رہے گا، مظاہرین آج مستونگ شہر سے لکپاس تک مارچ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ رات کو پارٹی اجلاس میں لانگ مارچ سے متعلق نیا لائحہ طے کریں گے۔