
غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے میں ایک ڈاکٹر کے گھر کو نشانہ بنایا گیا اور اس کے 10 میں سے نو بچے ہلاک ہو گئے۔
نصر ہسپتال کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر آلاء النجار کا ایک بچہ اور ان کے شوہر زخمی ہوئے ہیں تاہم وہ زندہ بچ گئے ہیں۔
ہسپتال میں کام کرنے والے برطانوی سرجن گریم گروم، جنھوں نے اسے زندہ بچ جانے والے 11 سالہ بچے کا آپریشن کیا، نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ ’ناقابل برداشت ظلم‘ہے کہ ان کی والدہ نے، جنہوں نے بچوں کی دیکھ بھال میں کئی سال گزارے، ایک ہی میزائل حملے میں اپنا سب کچھ کھو دیا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے طیاروں نے خان یونس میں’متعدد مشتبہ افراد‘ کو نشانہ بنایا تھا اور ’غیر ملوث شہریوں کو نقصان پہنچانے کے دعوے کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔‘
حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے ڈائریکٹر کی جانب سے شیئر کی گئی ایک ویڈیو اور بی بی سی نے تصدیق کی ہے کہ خان یونس میں ہونے والے حملے کے ملبے سے چھوٹی جلی ہوئی لاشیں نکالی گئی ہیں۔
خان یونس کا علاقہ ایک خطرناک جنگی علاقہ ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہاں کارروائیاں شروع کرنے سے قبل آئی ڈی ایف نے اپنی حفاظت کے لیے شہریوں کو اس علاقے سے نکال لیا تھا۔ ’