
پولیس نے لاہور میں 14 سالہ ذہنی معذور لڑکی کو مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے میں ملوث چار ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
اس مقدمے کی آج درج کی گئی پہلی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر)، کے مطابق، 14 سالہ متاثرہ لڑکی کو 9 مئی کو ایک مسجد کے واش روم میں لے جایا گیا جہاں چار ملزمان نے مبینہ طور پر اس کی عصمت دری کی۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ’ ملزمان نے ذہنی طور پر معذور لڑکی کو دھمکی دی کہ اگر اس نے کسی کو واقعے کے بارے میں بتایا تو وہ اسے قتل کر دیں گے،’ ملزمان بعد میں لڑکی کو اس کے گھر کے باہر چھوڑ گئے۔
مدعی کے مطابق، واقعہ کے بعد سے لڑکی پریشان اور خوفزدہ تھی، بالآخر اس نے ایک دن پہلے اپنے والدین کو واقعات بتائے۔
پنجاب پولیس نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ شکایت پر کارروائی کی گئی اور چاروں ملزمان کو پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا۔
دریں اثنا پراسیکیوٹر جنرل پنجاب، سید فرہاد علی شاہ نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تفتیشی افسر کو 22 مئی کو ریکارڈ کے ساتھ طلب کرلیا ہے۔
صوبائی پراسیکیوٹر جنرل نے اس کیس کو ’ انتہائی ہائی پروفائل’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
سید فرہاد علی شاہ نے کہا کہ کیس کی پیروی کے لیے ایک خصوصی پراسیکیوشن ٹیم تعینات کی جائے گی۔