دنیا

یمنی حوثیوں کا اسرائیلی ایئرپورٹ پر بیلسٹک میزائلوں سے حملہ

یمن کے حوثیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے بن گوریون ایئرپورٹ کو نشانہ بنایا ہے۔

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق یمنی گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے تل ابیب کے قریب اسرائیل کے مرکزی ہوائی اڈے کو 2 بیلسٹک میزائلوں کے ساتھ ’فوجی کارروائی‘ میں نشانہ بنایا ہے۔

حوثیوں کی جانب سے ٹیلی گرام پر جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کارروائی اپنے ہدف میں کامیاب رہی۔

الجزیرہ کے مطابق یمنی باغی گروپ کے فوجی ترجمان یحییٰ سریع نے کہا ہے کہ تل ابیب کے قریب ایئرپورٹ پر داغا گیا بیلسٹک میزائل ہزاروں اسرائیلیوں کے شیلٹرز کی طرف دوڑنے کا باعث بنا، اور تقریباً ایک گھنٹے تک فضائی آمد و رفت معطل رہی۔

اسرائیلی میڈیا نے بھی وسطی سائرن بجنے، علاقے کے رہائشیوں میں خوف و ہراس، اور ایئرپورٹ کی سرگرمیوں کی عارضی بندش کی اطلاعات دی ہیں۔

یحییٰ سریع نے ایک ٹیلی ویژن نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ یہ کارروائی 2 میزائلوں کے ذریعے کی گئی، جن میں سے ایک ہائپر سونک ’فلسطین 2‘ میزائل اور دوسرا ’ذوالفقار‘ میزائل تھا، یہ حملہ اپنا ہدف کامیابی سے حاصل کر چکا ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہفتہ کی صبح ایک ’یافا‘ ڈرون نے بھی اسی ایئرپورٹ کو نشانہ بنایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم قوم کے بیٹوں سے ایک بار پھر اپیل کرتے ہیں، کیا 2 ارب مسلمانوں کی امت 2 ملین مسلمانوں کو نسل کشی اور قحط کے خطرے سے بچانے میں ناکام رہے گی؟۔

انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کو ان کے حال پر چھوڑ دینے سے دشمن کو تمام اقوام اور ممالک پر جارحیت جاری رکھنے کی ترغیب ملے گی۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر داغا گیا ایک بیلسٹک میزائل مقامی وقت کے مطابق رات 2 بجے کامیابی سے تباہ کر دیا گیا، اور اس دوران وسطی اسرائیل میں سائرن بجنے لگ گئے تھے۔

حوثی باغی اسرائیل پر میزائل حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، جنہیں وہ غزہ کے فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی قرار دیتے ہیں، حالاں کہ انہوں نے امریکی بحری جہازوں پر حملے روکنے پر اتفاق کیا ہے۔

اسرائیل نے بھی یمن پر جوابی حملے کیے ہیں، جن میں 6 مئی کو کیا گیا ایک حملہ شامل ہے، جس میں صنعا کے مرکزی ہوائی اڈے کو نقصان پہنچا اور کئی افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ اسرائیل نے غزہ پر حالیہ دنوں میں فوجی حملے تیز کر دیے ہیں، ایک ہفتے میں سیکڑوں فلسطینیوں کو شہید کیا جاچکا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button