سی پی این ای کا سرکاری اشتہارات کو بطور ہتھیار استعمال کیے جانے پر تشویش کا اظہار

کونسل آف پاکستان نیوز پیپرایڈیٹرز (سی پی این ای) کی بلوچستان کمیٹی نے صوبے میں آزادی صحافت کی صورت حال اور پرنٹ میڈیا درپیش سنسر شپ، پریس ایڈوائس، سرکاری اشتہارات کو بطور ہتھیار استعمال کیے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
سی پی این ای بلوچستان کمیٹی کے اجلاس کی صدارت چیئرمین انور ساجدی نے بذریعہ ویڈیو لنک کی،
اس موقع پر ان کے ہمراہ سی پی این ای کے سیکریٹری جنرل غلام نبی چانڈیو، فنانس سیکریٹری حامد حسین عابدی، ڈپٹی چیئرمین عارف بلوچ موجود تھے جبکہ ویڈیولنک کے ذریعے رضا رحمان ، علی رضا لہڑی ، گلریز،آصف بلوچ، عرفان سعید اور میر بہرام بلوچ نے شرکت کی۔
شرکائے اجلاس نے بتایا کہ حکومت نے بعض سیاسی جماعتوں پر باضابطہ نوٹیفکیشن کے ذریعے پابندی عائد نہیں کی لیکن ان کی خبر کو بلیک آئوٹ کرنے کے لیے سرکاری اداروں کی جانب پریس ایڈوائسز جاتی ہیں اور اگر اس کے باوجود کوئی خبر چل جائے تو متعلقہ ادارے کو اشتہارات سے محروم کردیا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ وفاقی اشتہارات کی ادائیگیاں متعلقہ محکموں کی جانب سے کردی جاتی ہے لیکن ایجنسیاں رقم روک لیتی ہیں، اس سلسلے میں پی آئی ڈی کوئٹہ سے متعدد بار بار گفت و شنید کی گئی لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلتا۔ اراکین کمیٹی نے بلوچستان میں انٹرنیٹ کی طویل بندش کی بھی شکایت کی جس کی وجہ سے اطلاعات کی رسائی بری طرح متاثر ہورہی ہے اور اس کا براہ راست اثر اخبارات و جرائد کی کارگزاری پر پڑتا ہے۔
اراکین نے بتایا کہ پرنٹ میڈیا کے لیے مختص بجٹ سے سوشل میڈیا کو اشتہارات دینے کی کوششیں کی جارہی ہیں، مستند اخبارات و جرائد کے بجائے اشتہارات یوایس بی اخبارات و جرائد کو دے دیے جاتے ہیں جو محکمہ اطلاعات کے بااثر افسران اور ان کی پسندیدہ شخصیات کی ملکیت ہیں۔
لہذا سی پی این ای کے پلیٹ فارم سے اشتہارات کی اس غیر شفاف اور غیر منصفانہ تقسیم کو ختم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ اجلاس نے حکومت سے پریس ایڈوائس اور سنسر شپ کا مسئلہ حل کرنے، ناپسندیدہ سیاسی جماعتوں پر باقاعدہ نوٹیفیکیشن کے ذریعے پابندی عائد کرنے، اشتہارات کے معاملات شفاف اور منصفانہ بنیاد پر استوار کرنے ،پرنٹ میڈیا کے بجٹ سے سوشل میڈیا کو اشتہارات نہ دینے اور صوبے میں انٹرنیٹ کی بحالی اور موثر تسلسل کے قیام کے مطالبات پیش کیے ،اجلاس میں مرحوم عامر محمود سمیت سی پی این ای کے دیگر مرحوم اراکین کے لیے دعائے مغفرت کی گئی ، آخر میں چیئرمین بلوچستان کمیٹی نے اجلاس میں شرکت پر تمام اراکین کا شکریہ ادا کیا۔



