پاکستانسپیشل رپورٹ

سی پی این ای کا ملک میں آزادیِ صحافت کی صورتحال پر تشویش کا اظہار

کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز(سی پی این ای) کی پریس فریڈم اینڈ مانیٹرنگ کمیٹی نے ملک میں آزادیِ صحافت کی موجودہ صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے روزنامہ جہان پاکستان کے ایڈیٹر فرخ شہباز وڑائچ کے ساتھ لاہور ایئرپورٹ پر پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے، کراچی کے سینئر صحافی امداد سومرو کو موصول دھمکیوں اور بلوچستان میں انٹرنیٹ کی طویل بندش کی سخت مذمت کی ہے۔

چیئرمین مقصود یوسفی کی زیرِ صدارت اجلاس میں کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ صورتحال محض اظہارِ رائے پر پابندی تک محدود نہیں رہی بلکہ وکلا، عدلیہ، صحافیوں سمیت مختلف طبقات کے بنیادی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔

ہر فورم کو خوف زدہ کیا جا رہا ہے اور اگر صحافی معروضی رپورٹنگ کریں تو پابندیاں لگا دی جاتی ہیں۔ اخبارات و جرائد کو ان کے آئینی حق سرکاری اشتہارات سے محروم کیا جارہا ہے، جو پرنٹ میڈیا کی بقا ء اور آزادی کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔

اجلاس میں ارکان نے بتایا کہ فرخ شہباز وڑائچ کو وطن واپسی پر ایف آئی اے حکام نے لاہور ایئرپورٹ پر روکا اور بتایا کہ ان کا نام اسٹاپ لسٹ میں شامل ہے، تاہم حکام اس فہرست میں نام شامل کیے جانے کی کوئی وجہ بیان نہ کرسکے۔

وضاحت فراہم نہ کیے جانے کے باعث صحافی کو اپنا نام اسٹاپ لسٹ سے نکلوا لنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

مزید کہا گیا کہ بلوچستان میں بساک کی پریس کانفرنس کو پولیس نے جبری طور پر رکوایاجبکہ صوبے میں گزشتہ کئی روز سے انٹرنیٹ بند ہے جس کے نتیجے میں عوام کی اطلاعات تک رسائی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

چیئرمین پریس فریڈم اینڈ مانیٹرنگ کمیٹی نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ رواں سال آزادیِ صحافت کی صورتحال گزشتہ برسوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ خراب رہی ہے جبکہ متعدد واقعات عوام تک پہنچ ہی نہیں پاتے۔

انہوں نے کمیٹی کے تمام ارکان پر زور دیا کہ وہ اپنے علم میں آنے والے ہر واقعے کو سی پی این ای سیکریٹریٹ کے پاس رپورٹ کریں تاکہ انہیں سالانہ سی پی این ای پریس فریڈم رپورٹ میں شامل کیا جاسکے۔

اجلاس میں مقصود یوسفی (چیئرمین)، غلام نبی چانڈیو(سیکریٹری جنرل)، ضیاء تنولی(ڈپٹی چیئرمین)، یحییٰ سدوزئی، عارف بلوچ اور طاہر فاروق نے شرکت کی اور اپنے مشاہدات و خیالات کا اظہار کیا۔

Related Articles

جواب دیں

Back to top button