
اسرائیل نے غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک کے سب سے بڑے پیمانے پر شہریوں کے انخلا کے احکامات جاری کیے ہیں۔
جنگ کے باعث غزہ شہر کا ایک بڑا حصہ، جو پہلے ہی بمباری سے جزوی طور پر تباہ ہو چکا ہے، غیر محفوظ قرار دے دیا گیا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے وہاں پناہ لینے والے رہائشیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اسرائیلی افواج (آئی ڈی ایف) کے ’شدید حملوں‘ سے قبل اپنی حفاظت کے لئے وہاں سے چلے جائیں۔
اسرائیل نے جن عمارتوں کی نشاندہی کی ہے ان میں اسلامک یونیورسٹی، الشفا ہسپتال اور پناہ گزین عمارتوں میں تبدیل ہونے والے تین سکول شامل ہیں۔
اسرائیل کا الزام ہے کہ حماس ان عمارتوں کو ’کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز‘ کے طور پر استعمال کر رہی ہے جبکہ مقامی حکام اور امدادی اداروں کا دعویٰ ہے کہ وہاں ہزاروں شہری پناہ لیے ہوئے ہیں۔
امدادی اداروں نے متنبہ کیا ہے کہ ان علاقوں کو خالی کرنے میں وقت درکار ہوگا اور حملے کی صورت میں بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہو سکتی ہیں۔
یاد رہے کہ یہ اقدام اسرائیل کی جانب سے غزہ میں اپنی فوجی مہم کو نمایاں طور پر وسعت دینے کی دھمکی کی علامت ہے۔