غزہ میں جنگ بندی نافذ العمل؛ کئی علاقوں سے اسرائیلی فورسز کا جزوی انخلا
غزہ میں جنگ بندی پر عمل درآمد شروع ہونے کے بعد کئی علاقوں سے اسرائیلی فورسز کا جزوی انخلا شروع ہو گیا ہے۔
اسرائیلی افواج نے کہا کہ وہ علاقے کے اندر ایک متفقہ پوزیشن پر واپس آ گئے ہیں- حالانکہ فوجی ابھی بھی پٹی کے نصف حصے پر قابض ہیں۔
ویڈیوز میں ہزاروں فلسطینیوں کو غزہ کے شمال کی طرف جاتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جہاں حالیہ مہینوں میں اسرائیلی فورسز کی جانب سے شدید بمباری کی گئی ہے۔
اسرائیلی حکومت کی جانب سے جمعرات کو جنگ بندی اور یرغمالیوں کی واپسی کے معاہدے کے پہلے مرحلے کی منظوری کے بعد جنگ بندی عمل میں آئی۔ اگلے مرحلے پر ابھی بات چیت جاری ہے۔
معاہدے کے تحت حماس کو پیر کو مقامی وقت 12 بجے تک تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنا ہے۔ 20 یرغمالیوں کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ زندہ ہیں جبکہ 28 یرغمالیوں کی باقیات واپس کی جائیں گی۔
اسرائیل کو اسرائیلی جیلوں میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے تقریباً 250 فلسطینی قیدیوں کو بھی رہا کرنا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ریڈیو کے مطابق 100 قیدیوں کو مغربی کنارے جبکہ پانچ کو مشرقی یروشلم میں رہا کیا جائے گا جبکہ کچھ افراد کو ملک بدر کرنے کا بھی امکان ہے۔
معاہدے کے مطابق اسرائیلی فوج غزہ سے تعلق رکھنے والے 1700 فلسطینیوں کو بھی رہا کرے گی۔ معاہدے کی شرائط کے تحت امدادی ٹرکوں کو بغیر کسی روک ٹوک کے غزہ آنے کی اجازت دی جائے گی۔
یومیہ 600 ٹرکوں کے غزہ میں داخل ہونے کی توقع ہے، تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہو سکا کہ جنگ بندی کے بعد کتنی امداد لوگوں تک پہنچی ہے۔



