پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ہفتے کو کہا ہے کہ وہ انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں ایک 26 افراد کی اموات کی ’غیر جانبدار‘ تحقیقات کے لیے تیار ہیں، جس کا الزام نئی دہلی اسلام آباد پر عائد کرتا ہے۔
شہباز شریف نے ہفتے کو ایبٹ آباد شہر میں پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان کسی بھی غیر جانبدار، شفاف اور قابل اعتماد تحقیقات میں حصہ لینے کے لیے تیار ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی اور بقا پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ پاکستان کا پانی روکا گیا تو بھرپور طاقت سے جواب دیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پانی پاکستان کا اہم قومی مفاد اور 24 کروڑ عوام کی لائف لائن ہے۔ بالکل کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ پانی دستیابی کا ہر قیمت اور ہر صورت میں تحفظ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس لیے وہ پانی روکنے، اس میں کمی یا اس کا راستہ تبدیل کرنا جو سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کی ملکیت ہے، کا پوری طاقت سے جواب دیا جائے گا۔ کوئی غلط فہمی یا مخمصے کا شکار نہ رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن سٹیٹ ہے۔ انڈیا نے پہلگام واقعے کے بعد بے بنیاد اور بلا ثبوت الزامات لگائے تاہم ہم ایک ذمہ دار ریاست ہونے کے ناطے غیر جانبدارانہ عالمی تحقیقات کے لیے تیار ہیں۔‘
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کی بہادر مسلح افواج ملک کی خود مختاری اور علاقائی سلامتی کے دفاع کی اہل اور اس کے پوری طرح تیار ہیں۔