پاکستان

’ اس بار بھارت کو چائے نہیں جوتے مار کر واپس بھیجیں گے۔‘: خواجہ آصف

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان تصادم ناگزیر ہے اور یہ کسی بھی وقت ممکن ہے۔

انھوں نے بتایا کہ آج وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں واقع پاکستان کی انٹیلیجنس ایجنسی آئی ایس آئی کے ہیڈکوارٹر پر تینوں مسلح افواج کے سربراہان کی موجودگی میں اس حوالے سے بریفنگ دی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چاہے انڈیا سرجیکل سٹرائیک کرے، گراؤنڈ آپریشن یا بحری راستے سے کوئی کارروائی کرے ’پاکستان تیار ہے۔‘

پاکستانی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ’اگر انھوں نے اندر آنے کی کوشش کی تو ہم انھیں گھر پہنچا کر آئیں گے۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انڈیا کی طرف سے پاکستان پر حملے کا کوئی امکان ہے تو ان کا کہنا تھا کہ بڑے پیمانے میں چھپ کر کوئی کارروائی ممکن نہیں کیونکہ پاکستان نے سرحد کے قریب اور انڈیا کے فضائی اڈون پر نظر رکھی ہوئی ہے کہ وہاں کتنے طیارے ہیں، کون آ رہا ہے اور کون جا رہا ہے۔ ’وہ چھپ کر کچھ بھی نہیں کر پائیں گے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ہماری تیاری مکمل ہے، ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے نہیں بیٹھیں گے۔ ہر لیول پر منھ توڑ جواب دیا جائے گا۔‘

’ہمیں اپنی افواج پر اعتماد ہے۔ یہاں کوئی پریشانی نہیں ہے۔ ہماری دفاعی تیاریاں مکمل ہیں۔‘

وزیر دفاع نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی فضائیہ نے 29 اور 30 اپریل کی درمیانی شب انڈین رفال طیاروں کو سرحد کے قریب سے واپس جانے پر مجبور کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ رفال طیارے پاکستانی فضائی حدود کے قریب کسی نیت سے آئے تھے مگر انھیں ’سرینگر میں ایمرجنسی لینڈنگ کرنی پڑی۔‘ تاحال انڈیا حکام نے اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

خواجہ آصف سے پوچھا گیا کہ اگر انڈیا کوئی سٹرائیک نہیں کرنا چاہتا ہے تو کیا اس کی مشقیں جنگ کی جانب ایک اشارہ ہے۔ ان کا جواب تھا کہ ’میں کوئی پیشگوئی نہیں کرنا چاہتا۔ حکمت عملی پوشیدہ ہوتی ہے، اسے ٹی وی پر نہیں بتایا جاتا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ اگر انھیں لگتا ہے کہ وہ پاکستان کے کسی علاقے پر قبضہ کر لیں گے تو یہ غلط ہے۔ ’وہ ہمارے علاقے پر ایک قدم نہیں رکھ پائیں گے۔ ہم انھیں چائے نہیں اس بار جوتے مار کر واپس بھیجیں گے۔‘

انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے پاکستان کا پانی بند کرنے کی دھمکی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستانی وزیر دفاع نے کہا کہ ’میں چار سال پانی کا وزیر رہا۔ پانچوں دریاؤں کے راستے پر سٹوریج بنانا اور راستہ موڑنے کے لیے بہت طویل عرصہ اور بھاری سرمایہ کاری درکار ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ایسا کرنا ’اقدام جنگ ہوگا۔ اس قسم کی کوئی تعمیر ہوئی تو ہم اسے تباہ کر دیں گے۔ ہم حملہ کرنے پر حق بجانب ہوں گے۔‘

خیال رہے کہ مودی نے آج پاکستان کا نام لیے بغیر یہ بیان دیا کہ ’پہلے بھارت کے حق کا پانی بھی باہر جا رہا تھا۔ اب بھارت کا پانی، بھارت کے حق میں ہی بہے گا اور بھارت کے ہی کام آئے گا۔‘

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button