
پوپ فرانسس، جن کا اصل نام جارج ماریو برگولیو تھا، گزشتہ کئی ماہ سے علیل تھے۔ انہیں 14 فروری کو سانس کی شدید تکلیف کے باعث روم کے ایک اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ اسپتال میں پانچ ہفتے زیر علاج رہنے کے بعد وہ گزشتہ ماہ ویٹی کن واپس آئے تھے۔ صحتیابی کے بعد پوپ نے ایسٹر کے موقع پر عوام سے ملاقاتیں بھی کی تھیں۔
ویٹی کن کی جانب سے جاری کردہ ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے مطابق، پوپ فرانسس کا انتقال پیر کی صبح 7 بج کر 35 منٹ پر ویٹیکن میں واقع اپنی رہائش گاہ میں ہوا۔ ان کی موت کی وجہ دماغی فالج اور دل کے دورے کو قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، انتقال سے قبل پوپ فرانسس کوما میں چلے گئے تھے، اور ایکو کارڈیوگرام کے ذریعے ان کی موت کی تصدیق کی گئی۔ سرٹیفکیٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ پوپ کو ہائی بلڈ پریشر، پھیپھڑوں کی ایک دائمی بیماری اور ٹائپ 2 ذیابیطس لاحق تھی، جن کا پہلے عوامی سطح پر ذکر نہیں کیا گیا تھا۔
ویٹی کن نے پوپ فرانسس کی روحانی وصیت بھی جاری کر دی ہے۔ وصیت میں انہوں نے اپنی تدفین روم کے "باسیلیکا آف سینٹ میری میجر” میں کرنے کی خواہش ظاہر کی، نہ کہ ویٹی کن کے روایتی تدفینی مقام "سینٹ پیٹرز باسیلیکا” میں۔ انہوں نے بغیر کسی لقب کے صرف "فرانسسکس” کے نام سے تدفین کی خواہش کی اور تدفینی اخراجات کے لیے ایک گمنام شخص کا بندوبست بھی کیا۔