
پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ فلسطینیوں سے یکجہتی کے نام پر منصوبہ بندی کے تحت صرف پنجاب میں حملے ہو رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پنجاب میں اب تک 149 شرپسندوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور 14 مقدمات درج کیے ہیں۔
ان کے مطابق غزہ سے یکجہتی کے نام پر فساد برپا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ترقی کرتے پنجاب پر تشدد پسند گروہ حملے کر رہے ہیں، فلسطینیوں سے یکجہتی کے نام پر کاروبارکو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔
اتوار کو لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ پاکستان میں پیش آنے والے واقعات سے غزہ کے لوگوں کو کیا فائدہ ہو رہا ہے؟
عظمی بخاری نے سوال اٹھایا کہ پاکستان بھر میں ان فوڈ چینز میں 25 ہزار پاکستانی کام کر رہے ہیں، ان فوڈ چینز پر حملوں میں زخمی ہونے والے بھی پاکستانی ہیں اور ہلاک ہونے والا بھی پاکستانی ہے، جسے انھوں نے ’شہید‘ کا خطاب دیا۔
عظمی بخاری نے سوال اٹھایا کہ یہ فوڈ چینز فرنچائزز ہیں جنھیں پاکستانیوں نے خریدا ہوا ہے اور ان میں پاکستانی ہی کام کرتے ہیں اور روزگار کماتے ہیں، اگر یہ 25 ہزار پاکستانی بیروزگار ہوجائیں گے تو غزہ کے مسلمانوں کو کیا فائدہ ہوگا؟
وزیراطلاعات نے کہا کہ اسلام تو امن و آتشی کا مذہب ہے، جو غیر مسلموں کی بھی زندگی اور جان و مال کے تحفظ کا ضامن ہے اور یہاں پر ایک مسلمان دوسرے مسلمان کو غزہ کے نام پر مارنے کی کوشش کرے تو یہ ناقابل برداشت ہے۔
ظمی بخاری کے مطابق لاہور میں تین مقدمات میں 11 ملزمان گرفتار ہیں، شیخوپورہ میں ایک شخص کی ہلاکت پر ایک مقدمہ درج کیا گیا، جس میں 71 ملزمان گرفتار ہیں، گوجرانوالہ میں ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں آٹھ ملزمان گرفتار ہیں۔ْ
عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ راولپنڈی میں تین مقدمات درج کرکے 33 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، ملتان میں ایک مقدمے میں 11ملزمان گرفتار ہیں، ساہیوال میں ایک مقدمے میں چھ ملزمان گرفتار ہیں۔
ان کے مطابق بہالپور میں دو مقدمات میں سات ملزمان گرفتار، رحیم یار خان میں ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں دو ملزمان گرفتار ہیں جبکہ فیصل آباد میں بھی ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے۔