
پشاور میں علمائے کرام کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی منصوبہ بندی مقامی سطح پر کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
سی سی پی او پشاور قاسم علی خان کا کہنا ہے کہ علمائے کرام پر حملوں کے واقعات کی منصوبہ بندی مقامی سطح پر کی گئی، علمائے کرام کی ٹارگٹ کلنگ کی منصوبہ بندی تقریباً 8 کلومیٹر کی حدود میں کی گئی، قاتلوں کا سراغ لگانے کے لیے ایف آئی اے کی خدمات بھی لی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پشاور میں ایک ماہ کے دوران 4 علما کو نشانہ بنایاگیا، واقعات میں 3 عالم دین شہید ایک زخمی ہوئے، اچینی میں قتل کیے جانے والے زاہد خان کو واقعے سے کچھ دن قبل نامعلوم افراد نے فون کال کی تھی، اس واقعے میں ایف آئی اے کی خدمات حاصل کی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان واقعات میں اہم شواہد حاصل کرلیے گئے ہیں، جلد اصل ملزمان تک رسائی یقینی بنائی جائے گی۔