دنیا

تجارتی جنگ شدت اختیار کر گئی، چین نے امریکی مصنوعات پر ٹیرف 125 فیصد تک مزید بڑھا دیا

امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

پچھلے ایک گھنٹے میں چین نے امریکہ سے آنے والی درآمدی اشیا پر 125 فیصد نیا ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جو ہفتے سے نافذ العمل ہوگا۔

یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان جاری تجارتی جنگ میں اس سلسلے کی ایک کڑی ہے جس میں چین، امریکہ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف میں اضافے کا جواب ویسے ہی ٹیرف بڑھا کر دے رہا ہے۔

اگرچہ چین کی وزارتِ تجارت نے امریکی ٹیرف کو ’نمبرز کا کھیل‘ اور ’غیر اہم‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ’ایک مذاق بن کر رہ جائے گا‘ لیکن اس کے باوجود بیجنگ نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکہ کی جانب سے مزید کسی ٹیرف کا جواب نہیں دے گا۔

لیکن کیا امریکہ مزید ٹیرف عائد کرے گا؟ شاید ایسا ہو سکتا ہے۔

گذشتہ روز وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ کچھ مصنوعات پر 145 فیصد تک ٹیرف لگ سکتا ہے۔ پہلے سے ہی فینٹانائل (ایک خطرناک نشہ آور دوا) بنانے والی کمپنیوں پر 20 فیصد ٹیکس لاگو ہے۔

چین کے اعلان سے قبل یورپ کی سٹاک مارکیٹوں میں کاروبار کا آغاز احتیاط کے ساتھ ہوا لیکن اب ان میں مندی دیکھنے میں آئی ہے۔

اس وقت امریکہ کے مشرقی ساحل پر صبح کے پانچ بجے ہیں اس لیے ابھی تک صدر ٹرمپ کی جانب سے صدر شی جن پنگ کے تازہ اقدام پر کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button