
پاکستان کے آرمی جنرل چیف عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستانی عوام کے پیروں کے نیچے وسیع معدنی ذخائر، ہاتھوں میں مہارت اور شفاف معدنی پالیسی کے ہوتے ہوئے مایوسی اور بے عملی کی کوئی گنجائش نہیں اور پختہ یقین ہے کہ پاکستان عالمی معدنی معیشت میں ایک رہنما کے طور پر ابھرنے کے لیے تیار ہے۔
اسلام آباد میں پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم 2025 سے خطاب میں آرمی چیف نے کہا کہ ہم بین الاقوامی اداروں کو خوش آمدید کہتے ہیں کہ وہ اپنی مہارت سے پاکستان کو روشناس کرائیں، سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں اور وسائل کی وسیع صلاحیت کی ترقی میں ہمارے ساتھ شراکت داری کریں۔
واضح رہے کہ پاکستان کی میزبانی میں پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم کا آغاز آج اسلام آباد کے جناح کنونشن سینٹر میں ہوا۔ اس فورم میں امریکہ کے اعلی سطحی وفد کے علاوہ متعدد غیر ملکی مندوبین بھی شامل ہیں۔
امریکہ کے وفد کی قیادت ایرک میئر کر رہے ہیں جو امریکی محکمہ خارجہ میں ’بیورو آف ساؤتھ اینڈ سینٹرل ایشین افیئرز‘ میں اعلی عہدے پر فائز ہیں۔
فورم سے خطاب میں آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان میں موجود معدنیات کی دولت کو اخذ کرنے کے لیے انجینیئر، ماہر ارضیات اور بہت سے ماہر کان کن درکار ہیں اور اسی لیے ہم اس شعبے کی ترقی کے لیے طلبا کو بیرون ملک تربیت کے لیے بھی بھیج رہے ہیں۔
آرمی چیف نے بتایا کہ اس وقت بلوچستان کے 27 پاکستانی طلبا، زیمبیا اور ارجنٹینا میں منرل ایکسپلوریشن میں تربیت حاصل کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ’پاکستانی فوج اپنے شراکت داروں اور سرمایہ کاروں کے مفادات اور اعتماد کے تحفظ کے لیے مضبوط سکیورٹی فریم ورک اور فعال اقدامات کو یقینی بنائے گی۔‘
آرمی چیف نے کہا کہ ’ہم پاکستانی بیک آواز شراکت داروں اور سرمایہ کاروں کو یقین دلاتے ہیں کہ کاروبار اور معدنی دولت سے استفادہ کرنے کے کے لیے آپ کی مہارت سے مستفید ہونا ہماری اجتماعی قومی خواہش ہے۔ آپ پاکستان پر پُر اعتماد پارٹنر کے طور پر بھروسہ کر سکتے ہیں۔‘
اپنے خطاب میں آرمی چیف نے یہ بھی کہا کہ وہ بلوچ قبائلی عمائدین کی کاوشوں کے بھی معترف ہیں، جنھوں نے کان کنی کو فروغ دینے اور بلوچستان کی ترقی و پیشرفت میں اہم کردار ادا کیا۔