ملکی ائیرپورٹس سے روزانہ درجنوں مسافروں کو آف لوڈ کیے جانے کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشافات
ملکی ائیرپورٹس سے روزانہ درجنوں مسافروں کو آف لوڈ کرنے کا معاملہ
لاکھوں کی ٹکٹ اور تمام سفری و ملازمت کی دستاویزات مکمل بھی ہوں تب بھی آپ بیرون ممالک ملازمت کے لیے نہیں جا سکتے ۔
ایف آئی اے امیگریشن نے ملکی ائیرپورٹس پر سینکڑوں مسافروں کو روک لیا
آف لوڈ ہونے والے مسافروں کے لیے 19 اور 20 گریڈ کے سرکاری آفیسر کا تصدیقی حلف نامہ لازمی کردیا گیا۔
تمام قانونی تقاضے پورے ہیں پھر بھی نہیں جانے دیا جارہا لاکھوں روپے کی ٹکٹ ضائع ہو گئیں بیرون ممالک جا کر اربوں روپے ملک میں ہی بھجوانے ہیں شک کی بناء پر کیوں روک رہے ہیں۔
پروٹیکٹر اینڈ امیگرانٹس نے ملازمت کے لیے بیرون ممالک جانے والوں کی مشکلات کم کرنے کے لیے اپنے انسپکٹر ز ائیرپورٹ پر تعینات کر دیے ۔
لاکھوں روپے خرچ کرکے ٹکٹ اور پروٹیکٹر کروانے کے باوجود بیرون ممالک جانے والوں کو لاہور سمیت ملک کے دیگر ایئرپورٹس پر ایف آئی اے امیگریشن کا عملہ روک رہا ہے ۔
لاہور ائیرپورٹ پر ایک ہفتے کے عرصہ میں ڈیڑھ سو کے قریب مسافروں کو آف لوڈ کر دیا گیا۔
آف لوڈ مسافر دوبئی سعودی عرب بحرین تھائی لینڈ سے لیبیا باکو اور وہاں سے یورپ جانے کی کوشش کرتے ہیں۔
سارے ڈاکومنٹس مکمل ہیں پروٹیکٹر کی فیس بھی ادا کی ہے مگر بحرین دوبئی سعودی عرب ملازمت کے لیے نہیں جانے دیتے ۔
لاہور ائیرپورٹ پر تعینات امیگریشن آفیسر نے کہا کہ 26 افراد جو ملازمت اور وزٹ ویزے پر بیرون ممالک گئے وہاں سے انہوں نے یورپ جانے کی کوشش کی اور پکڑے گئے جس بناءپر ان کو آف لوڈ کیا جارہا ہے۔
آف لوڈ مسافر اب حلف نامہ دیں گے کہ یہ جس ملازمت پر جا رہے ہیں وہیں رہیں گے آگے غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے کی کوشش نہیں کریں گے۔
جس مسافر کے پاس حلف نامہ ہوگا یعنی گارنٹی ہوگی وہی جا سکے گا تاکہ اگر وہ دوبئی بحرین سمیت دیگر ملک سے یورپ جانے کی کوشش کرے تو پھر اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ امیگریشن
کون یہ حلف نامہ دے گا کوئی کسی کی ضمانت کیوں دے گا۔
جب ہماری سفری دستاویزات مکمل ہیں تو یہ روک نہیں سکتے ۔
محکمہ پروٹیکٹر اینڈ امیگرانٹس نے ان مسافروں کی مشکلات کم کرنے کے لیے اپنے آفیسر ائیرپورٹ پر تعینات کر دیے ہیں۔
اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن کی طرف سے آنے والے مسافر وں کو جانے دیا جارہا ہے جبکہ دیگر اوورسیز ایمپلائمنٹ ایسوسی ایشن کے مسافروں کے ڈاکومنٹس کی تصدیق اور متعلقہ آفیسر کی تصدیق کے بعد جانے دیا جائے گا ۔
حالیہ اٹلی حادثات کے بعد حکومت نے سختی کی ہے اور ہم حکومتی احکامات پر عملدرآمد کر رہے ہیں۔



