
سعودی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے مسلح ونگ القسام کے نئے کمانڈر اور سابق سربراہ یحییٰ سنوار کے بھائی محمد سنوار غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اپنے 10 ساتھوں سمیت شہید ہوگئے۔
سعودی ذرائع ابلاغ العربیہ اور الحدث نے اپنی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ القسام بریگیڈ کے نئے کمانڈر کو نشانہ بنانےکے لیے کی گئی کارروائی کے کئی دنوں کی بے یقینی اور غیریقینی خبروں کے بعد اب یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ خان یونس میں اسرائیل کے فضائی حملے میں محمد سنوار شہید ہو چکے ہیں۔
اتوار کو العربیہ اور الحدث کو حاصل معلومات کے مطابق محمد سنوار کی لاش جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں ایک سرنگ سے ملی ہے، جہاں ان کے 10 ساتھیوں کی لاشیں بھی برآمد ہوئیں۔
ذرائع کے مطابق محمد سنوار گزشتہ دنوں خان یونس کے مشرق میں یورپی ہسپتال کے قریب اسرائیل کے شدید فضائی حملے میں نشانہ بنے، اسی حملے میں رفح بریگیڈ کے کمانڈر محمد شبانہ نے بھی جام شہادت نوش کیا۔
اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ محمد سنوار جو حماس کے شہید رہنما یحییٰ سنوار کے بھائی تھے، کو ایک خفیہ پناہ گاہ میں نشانہ بنایا گیا جو یورپی ہسپتال کے نیچے واقع تھی۔
اسرائیلی نشریاتی ادارے نے بدھ کے روز ایک ویڈیو جاری کی، جس میں بتایا گیا کہ حملہ اس وقت کیا گیا جب محمد سنوار مذکورہ مقام پر موجود تھے، ویڈیو میں واضح طور پر دھماکا اور آگ کے شعلے بلند ہوتے دیکھے جا سکتے ہیں۔
غزہ میں اسرائیلی فوج کی طرف سے حماس کے مسلح ونگ القسام کے نئے کمانڈر محمد السنوار کو نشانہ بنانےکے لیے کی گئی کارروائی کے کئی دنوں کی بے یقینی اور غیریقینی خبروں کے بعد اب یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ خان یونس میں اسرائیل کے فضائی حملے میں حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے کمانڈر محمد السنوار ہلاک ہو چکے ہیں۔
اتوار کے روز العربیہ اور الحدث کو حاصل معلومات کے مطابق محمد السنوار کی لاش جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں ایک سرنگ سے ملی ہے، جہاں اس کے دس ساتھیوں کی لاشیں بھی برآمد ہوئیں۔
ذرائع کے مطابق محمد السنوار گذشتہ دنوں خان یونس کے مشرق میں یورپی ہسپتال کے قریب اسرائیل کے شدید فضائی حملے میں نشانہ بنے۔ اسی حملے میں رفح بریگیڈ کے کمانڈر محمد شبانہ بھی مارے گئے۔
اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ محمد السنوار جو حماس کے مقتول رہنما یحییٰ سنوار کے بھائی تھے، کو ایک خفیہ پناہ گاہ میں نشانہ بنایا گیا جو یورپی ہسپتال کے نیچے واقع تھی۔
اسرائیلی نشریاتی ادارے نے بدھ کے روز ایک ویڈیو جاری کی، جس میں بتایا گیا کہ حملہ اس وقت کیا گیا جب محمد السنوار مذکورہ مقام پر موجود تھے۔ ویڈیو میں واضح طور پر دھماکے اور آگ کے شعلے بلند ہوتے دیکھے جا سکتے ہیں۔
ابتدائی طور پر اسرائیلی سیکیورٹی ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ اس حملے میں شہید ہونے والے افراد کی شناخت کی تصدیق کے لیے مزید معلومات اکٹھی کر رہے ہیں، تاہم اب العربیہ اور الحدث کے ذرائع نے محمد سنوار کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔
محمد سنوار کو ان کے بھائی یحییٰ سنوار کی شہادت کے بعد القسام بریگیڈ کی قیادت سونپی گئی تھی، جب اکتوبر 2024 میں اسرائیل نے انہیں شہید کردیا تھا، بعد ازاں جولائی 2024 میں حماس کے ایک اور مرکزی رہنما محمد الضیف کی شہادت کی بھی تصدیق ہوگئی تھی، حماس نے ان تینوں رہنماؤں کو 7 اکتوبر 2023 کے حملوں کا اہم منصوبہ ساز قرار دیا جاتا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس 16 اکتوبر کو اسرائیلی فوج نے غزہ میں ایک جھڑپ کے دوران حماس کے سربراہ یحییٰ سنوارا کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا تھا اور اگلے روز شہادت سے قبل کی ان ڈرون سے بنائی گئی فوٹیج بھی جاری کی تھی جس کے 18 اکتوبر کو حماس نے یحییٰ سنوار کی شہادت کی تصدیق کردی تھی۔
یاد رہے کہ حماس کے سابق سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کی ایران میں کیے گئے مبینہ اسرائیلی حملے میں شہادت کے بعد یحییٰ سنوار کو 6 اگست 2024 کو حماس کا سیاسی سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔
حماس کے سیاسی دفتر کے سابق سربراہ اسمٰعیل ہنیہ 31 جولائی 2024 کو ایران کے دارالحکومت تہران میں اسرائیلی بم حملے میں شہید ہوگئے تھے۔
اسمٰعیل ہنیہ کو نومنتخب ایرانی صدر کو تقریب حلف برداری کے لیے تہران مدعو کیا گیا تھا جہاں ایک عمارت میں اسرائیل کی جانب سے نصب کیے گئے بم کے ذریعے اسمٰعیل ہنیہ کو نشانہ بنایا گیا تھا۔