
سردار اختر مینگل اور حکومتی وفد کے درمیان مذاکرات اتوار کے روز ناکام ہوگئے، بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل (بی این پی-ایم) کے رہنما نے اپنے مطالبات پورے ہونے تک لکپاس میں دھرنا ختم کرنے سے انکار کردیا۔
مطابق اختر مینگل نے اس بات پر زور دیا کہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا، جب تک ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت تمام زیر حراست بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی خواتین رہنماؤں کی رہائی اور مظاہرین کو پرامن طریقے سے کوئٹہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جاتی۔
صوبائی وزیر ظہور احمد بلیدی کی سربراہی میں حکومتی وفد نے اختر مینگل، آغا موسیٰ جان، ساجد ترین ایڈووکیٹ، میر اختر حسین لانگو، ثنا بلوچ اور میر حمل کلمتی سمیت بی این پی (ایم) کی قیادت سے ملاقات یں کیں۔
وفد نے دھرنا ختم کرنے کی وجوہات کے طور پر سندھ، پنجاب اور خیبر پختونخوا کے رہائشیوں کے لیے سیکیورٹی خدشات اور سفری رکاوٹوں کا حوالہ دیا۔
تاہم اختر مینگل نے کہا کہ ہمارا ایک نکاتی ایجنڈا ہے، اور وہ ہے ڈاکٹر ماہ رنگ اور دیگر خواتین قیدیوں کی رہائی۔